نئی دہلی:05 /اپریل (ایس اونیوز /آئی این ایس انڈیا) سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ نے مودی حکومت پر وار کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ 5 سال کی مدت حکومت اور احتساب میں ناکامی کی ایک المناک کہانی ہے۔ منموہن سنگھ نے مودی پر براہ راست وار کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 5 سالوں میں بھارت اقتصادی بحران کی جانب گامزن ہے، مودی حکومت نے معیشت کو انتہائی خستہ حالت لا کھڑ کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی کی حکومت بھارت کے نوجوانوں، کسانوں، تاجروں اور ہر جمہوری ادارے کے لئے سب سے زیادہ تباہ کن رہا ہے۔دس سال تک یو پی اے حکومت میں وزیر اعظم رہے منموہن نے کہا کہ جو حکومت جامع ترقی میں یقین نہیں رکھتی ہے، وہ تعصب کی بنیاد پر سیاسی وجود کو لے کر فکر مند ہوتی ہے، اسے باہر کا راستہ دکھایا جانا چاہئے۔ ہر روز جامع مشورہ جات کی تلاش کی جا رہی ہے، یہ قومی سلامتی کی نظر کے دیوالیہ پن کی وضاحت کرتا ہے۔ کانگریس اور حزب اختلاف کے رہنماؤں سے وابستہ لوگوں کے خلاف تحقیقات لے کر سابق وزیر اعظم نے کہا کہ میں تحقیقات کا خیر مقدم کرتا ہوں، جبکہ بدعنوانی کے الزامات کے درمیان وزیر اعظم مودی اپنی حکومت کو تحقیقات اور ردعمل سے مبرا سمجھنے کی غلط فہمی میں ہیں، یہ غلط فہمی اور بی جے پی کے بڑبولے پن کے خلاف لوگوں میں ایک خاموش لہر چل رہی ہے۔ منموہن سنگھ نے وجے مالیا اور نیرو مودی جیسے مفرور کاروباریوں کو لے کر بھی مودی کو کھری کھری سنادی۔ منموہن سنگھ نے کہا کہ ملک سے فرار والے گھوٹالے بازوں اور اعلی سیاسی عہدوں پر بیٹھے لوگوں کے درمیان یقینی طور پر ساز باز ہے۔ بغیر بلائے پاکستان جانے سے لے کر پٹھان کوٹ میں آئی ایس آئی کو مدعو کرنے کی پاکستان کے تئیں مودی کی لاپرواہ پالیسی عیاں ہے۔